حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریکِ بیداریِ امتِ مصطفیٰ پاکستان کے تحت ”حسین علیہ السّلام سب کا“ کے عنوان سے عظیم الشان کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں تمام مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی، جبکہ کانفرنس کی صدارت حجت الاسلام والمسلمین سید جواد نقوی نے کی۔
کانفرنس میں مولانا محمد عاصم مخدوم، ڈاکٹر مجید ایبل، علامہ پیر عثمان شاہ نوری، علامہ قاری خالد محمود، پادری سئیموئل میسی، سردار سکندر سنگھ، پادری سراج پادری، عرفان فرانسس پادری، جسٹس ناصر پادری، اجمل طاہر، سید کشف شاہ، پنڈت بھگت لال اور علامہ اصغر عارف چشتی نے خصوصی شرکت کی۔
علامہ سید جواد نقوی نے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ امت کو ایک فکری مغالطے میں مبتلا کیا گیا ہے، جس کے مطابق اقتدار میں آنے والا حکمران خود بخود اطاعت کا حق دار بن جاتا ہے اور عوام کا فرض بن جاتا ہے کہ وہ اس کے سامنے سر جھکائیں۔ امام حسین علیہ السلام نے اسی فکری انحراف کا سدباب کرنے کے لیے قیام کیا، تاکہ لوگوں کے ذہنوں میں یہ غلط فہمی جڑ نہ پکڑے کہ ظلم و جبر کے ذریعے اقتدار میں آنے والے حکمران کی اطاعت فرض ہو جاتی ہے۔
تحریکِ بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ ظالم حکمران کے سامنے سر جھکانے کی بجائے اس کا مقابلہ کرنا، اس کے ظلم کو جڑ سے اکھاڑنا اور اس کے باطل نظام کو مٹانا ہر انسان کا فریضہ ہے، تاکہ ایک ایسا معاشرہ قائم کیا جا سکے جو عدل و انصاف کی بنیادوں پر استوار ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام حسین علیہ السلام محض ایک فرد نہیں، بلکہ ایک زندہ نظریہ، منطق اور مکتبہ فکر ہیں جو انسانیت کے وقار، عدل و آزادی کی علامت ہیں۔ حسینیت سکھاتی ہے کہ انسان کس طرح اپنی عزت، کرامت اور وقار کے ساتھ جئے اور ظلم و جبر کے خلاف کس طرح ڈٹ کر کھڑا ہو۔ یہ اصول انسانیت کی رہنمائی اور نظامِ زندگی کی اصلاح کے لیے ضروری ہیں۔ امام حسین علیہ السلام کا انقلاب یہی پیغام دیتا ہے کہ بقاء کا معیار صرف طاقت نہیں، بلکہ عدل، انصاف اور انسانیت ہے۔
آپ کا تبصرہ